ابنِ نور کے قلم✍️ سے ایک بھائی کے دل کی فریاد
خاندان ایک ایسا رشتہ ہے جو رب کی عطا ہے۔ خاص طور پر بھائی، جن کے ساتھ بچپن کے دن، دعائیں، کھیل، غم و خوشی کی یادیں جڑی ہوتی ہیں۔ لیکن وقت، مصروفیات، انا اور معمولی اختلافات جب دلوں میں جگہ بنا لیتے ہیں، تو وہی بھائی جو ایک وقت میں جان ہوتے تھے، اجنبیت کا شکار ہونے لگتے ہیں۔
پانچ بھائی، سب شادی شدہ، الگ زندگیاں، الگ ترجیحات — مگر دل کے کسی گوشے میں سب ایک دوسرے سے جڑے بھی ہوئے ہیں۔
مگر افسوس، رویے تلخ ہوتے جا رہے ہیں، لحاظ ختم ہوتا جا رہا ہے۔ بات بات پر بدگمانی، لہجوں کی سختی، اور دلوں کی دوری بڑھتی جا رہی ہے۔
یقینا خود کو قابو میں رکھنے کی کوشش بھی ہوتی ہوگی، لیکن بعض اوقات زبان بے قابو ہو جاتی ہے۔ وہ الفاظ جو زبان سے نکلنے نہیں چاہیے، لیکن نکل جاتے ہیں۔ پھر دل شرمندہ ہوتا ہے، مگر زخم تو لگ چکا ہوتا ہے۔
ایک عربی شعر کا ترجمہ ہے
تلواروں اور نیزوں سے لگائے گئے زخم بھر جاتے ہیں
لیکن زبان سے نکلنے والے لفظوں کے زخم جلدی نہیں بھرتے
یہ کیفیت کسی ایک گھر یا فرد کی نہیں، آج کے ہر خاندان کی کہانی بنتی جا رہی ہے۔ ایسے میں ضرورت ہے کہ:
ہم خود کو جھکائیں، برداشت کریں، سلام میں پہل کریں، اور نرمی کو اپنائیں۔
آئیے، اس جدائی، تلخی اور بے سکونی کے خلاف دعا کریں، معاشرے اور خاندان میں اپنے کردار سے سدھار پیدا کریں، اور رب سے مانگیں:
“اللّٰهم أصلِح ذاتَ بينِنا، وألِّف بين قلوبِنا، واجعلنا من عبادِكَ المتحابِّين فيكَ، ولا تجعل في قلوبِنا غلًّا للذين آمنوا، آمين”
ترجمہ:
اے اللہ! ہمارے آپس کے تعلقات درست فرما، ہمارے دلوں میں الفت پیدا فرما، ہمیں اپنے ان بندوں میں شامل فرما جو تیری رضا کے لیے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، اور ہمارے دلوں میں اہلِ ایمان کے لیے کوئی بغض یا کینہ نہ رہنے دے۔ آمین۔
ہر نماز کے بعد اس دعا کو پڑھنے کی عادت بنائیں ان شاءاللہ بہت فائدہ ہوگا۔
یاد رکھیں!
زبان کا قابو، دل کی صفائی، اور بھائیوں کے لیے نرمی، گھر میں جنت بنا سکتی ہے۔
کیونکہ بھائی وہ رشتہ ہے جو ایک بار چھوٹ جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے پہلے جیسا نہیں کر سکتی۔
لہٰذا، آج بھی وقت ہے…
معاف کیجیے، معافی مانگیے، اور مل کر امن کا چراغ جلایئے۔
اللہ تعالیٰ آپ کے دل کو سکون دے، زبان میں نرمی عطا فرمائے، اور بھائیوں میں محبت و یگانگت پیدا فرمائے۔ آمین۔
✍️: ابنِ نور راشد نور مدنی
12-Jun-2025
Add comment